A Reflection on the Butterfly's Journey🐝Finding Happiness in Life's Journey, Just Like the Butterfly
Assalamu Alaikum, rahmatullahi wa barakatuhu. Every day I write some articles and share my thoughts with you all. My topic today is also the beautiful views of nature and I will tell you how we can benefit from the views of nature and how we can take nature as a blessing for ourselves. Nature always shows us a new dawn and a bright ray of hope. Every morning when the sun rises, it gives us the message that today we have to achieve what goals we could not achieve in the past. And the dawn of the morning also conveys to us the message that just as the rays of the sun appear on the earth in the morning, we too should get up early in the morning and walk on this earth and appear so that we continue to shine in the world like a bright morning. Every particle of this universe is leading us towards success, but the need is how we feel this message of nature and act on it.
When we go to a beautiful garden, there are fruits and flowers there, but have we ever imagined that when flowers bloom on a fruit-bearing plant, and then those flowers come out of the flower buds and spread their fragrance, and colorful butterflies dance on them and collect honey from them and feed their children and families? Sometimes we have seen how short the life of these butterflies is, and in this short life, butterflies dance on many colors and collect honey, and no butterfly has ever thought that my life is very short, why should I dance? Rather, it should have been sad, but it celebrates its short life, completely forgetting its short life. And then when we humans see butterflies flying and dancing together on flowers, it seems very beautiful to us, but we humans become hopeless over a small failure, and we sit down to one side, exhausted and disappointed, and think that this failure can never turn into my success. But don't we all Learn from butterflies, learn to fly from those butterflies who achieve a lot in their short lives and give a lot to others, and that is happiness and success.
I also call life the color of love because there are thousands of colors of love, but there is one color that, if it affects a person's life, takes a person to heights and heights and that is the color of nature, that color of nature that we also call green. This green color makes a person green, just like when there is greenery on the fields, when there is greenery on the green fields or on the green trees, if it is green, it means that it is cheerful and it is open and beautiful and healthy and its passion is alive. So in the same way, bring passion into your life. Passion Love. Love. The day will lead us towards success, so who is the one who wants to learn a lesson from nature? The rising of the sun, the setting of the sun, the short life of butterflies, the dancing of butterflies, the flying of butterflies, all these things are leading us towards success.
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ روز میں کچھ ارٹیکل لکھتا ہوں اور روز ہی اپنے خیالات کو اپ سب کے ساتھ شیئر کرتا ہوں میرا اج کا موضوع بھی بہت خوبصورت قدرت کی نظارے ہیں اور میں اپ کو بتاؤں گا کہ قدرت کے نظاروں سے ہم کس طرح مستفید ہو سکتے ہیں اور کس طرح ہم قدرت کو اپنے لیے ایک نعمت کے طور پر لے سکتے ہیں قدرت ہمیں ہر وقت ایک نئی سحر اور نئی امید کی روشن کرن دکھاتی ہے ہر صبح جب سورج طلوع ہوتا ہے تو ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ اج ہم نے اپنے وہ کون سے ہداف حاصل کرنے ہیں جو ہم گزشتہ دنوں حاصل نہیں کر سکے اور حد طلوع صبح ہمیں یہ بھی پیغام پہنچاتی ہے کہ جس طرح سورج کی کرنیں صبح کے وقت زمین پر نمودار ہوتی ہیں تو ہمیں بھی چاہیے کہ ہم صبح سویرے اٹھ کر اس زمین کے اوپر چہل قدمی کریں اور نمودار ہو جائیں تاکہ ہم روشن صبح کی طرح دنیا کے اندر چمکتے رہیں یہ کائنات کا ہر ذرہ ہمیں کامیابی کی طرف لے کر جا رہا ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم قدرت کے اس پیغام کو کس طرح محسوس کرتے ہیں اور اس پر عمل
جب ہم کسی خوبصورت باغ میں جاتے ہیں تو وہاں پر پھل بھی ہوتے ہیں پھول بھی ہوتے ہیں لیکن کبھی ہم نے تصور کیا ہے کہ جب کسی پھلدار پودے کے اوپر پھول لگتے ہیں اور پھر وہ پھول قوم پلوں سے نکل کر خوشبو بکھیرتے ہیں اور رنگ برنگی تتلیاں ان کے اوپر ا کر ناچتی ہیں اور ان سے شہد اکٹھا کر کے اپنے بچوں اپنے خاندان کو کھلاتی ہیں کبھی ہم نے دیکھا ہے کہ ان تتلیوں کی زندگی کس قدر مختصر ہوتی ہے اور اس مختصر زندگی میں تتریاں بہت سے رنگوں پر ناچتی ہیں اور شہد اکٹھا کرتی ہیں اور کبھی بھی کسی تتلی نے یہ نہیں سوچا کہ میری زندگی تو بہت مختصر ہے میں کیوں ناچوں بلکہ اس کو تو اداس ہو جانا چاہیے تھا لیکن وہ اپنی اس مختصر زندگی پہ خوشیاں مناتی ہے بالکل اپنی مختصر زندگی کو بھول جاتی ہے اور پھر جب ہم انسان تتلیوں کو اکٹھا دیکھتے ہیں اڑتے ہوئے ناچتے ہوئے پھولوں کے اوپر تو ہمیں بہت ہی خوبصورت لگتی ہے لیکن ہم انسان ایک چھوٹی سی ناکامی پر نا امید ہو جاتی ہیں اور نا امید ہو کر تھک ہار کر ایک طرف بیٹھ جاتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہ ناکامی میری کامیابی میں کبھی بدل نہیں سکتی لیکن نہیں ائیے ہم سب ان تتلیوں سے سبق سیکھیں ان تتلیوں سے اڑنا سیکھیں جو اپنی مختصر سی زندگی میں بہت کچھ حاصل کر کے بہت کچھ دوسروں کو بھی دے کر جاتی ہیں اور وہ خوشی اور کامیابی ہی ہوتی ہے.
میں زندگی کو محبت کے رنگ بھی کہتا ہوں کیونکہ محبت کے رنگ ہزار ہیں لیکن ایک رنگ ایسا بھی ہوتا ہے جو انسان کی زندگی پر اگر اثر انداز ہو جائے تو وہ انسان کو عروج و بلندیوں پر لے جاتا ہے اور وہ رنگ ہے قدرت کا وہ رنگ ہے حرا بھرا قدرت کا جس کو ہم سر سبز بھی کہتے ہیں یہ سرسبز رنگ انسان کو ہرا بھرا کر دیتا ہے جس طرح کھیتوں کے اوپر جب ہریالی اتی ہے جب سبز کھیتوں پر یا سبز درختوں کے اوپر جو بھی چیز ہو اگر سرسبز ہوگی تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ہشاش بشاش ہے اور وہ کھلی ہوئی ہے اور خوبصورت ہے اور صحت مند ہے اور اس کا پیشن زندہ ہے تو اسی طرح اپنی زندگی میں پیشن لائیں پیشن وہ پیشن جو اپ کو عروج دے وہ پیشن جو اپ کو ترقیوں کی منازل طے کرائے یہی زندگی ہے اور یہی زندگی کے خوبصورت رنگ ہیں تتلیاں ہمیں سبق بھی دیتی ہیں اور ہمیں کامیابی کا راستہ بھی بتاتی ہیں کبھی بھی چھوٹی سی ناکامی پر یا بڑی ناکامی پر مایوس نہ ہوں بلکہ تتلیوں کی طرح اڑتے رہو اڑتے رہو اور یہ مختصر سینہ کامیوں کا سلسلہ ایک دن ختم ہو جائے گا اور اپ کو قدرت ایک دن کامیابی کی طرف لے کر جائے گی تو وہ کون ہے جو قدرت اس کے سے سبق حاصل کرنا چاہتا ہے سورج کا طلوع ہونا سورج کا غروب ہونا تتلیوں کی مختصر سی زندگی تتلیوں کا ناچنا تتلیوں کا اڑنا یہ سب چیزیں ہمیں کامیابی کی طرف لے کر ہی جا رہی ہیں.
I would like to tell you an incident today. That incident happened today. When I left home, I was going on a bike. But I usually walk four to five kilometers a day. So, when I was walking, I thought that I should ride a bike. But when I saw the bike, there was no air in its tube. The air in its tires was completely gone, both in the front tire and the back tire. It was a distance of about nine to 10 kilometers. And I had to reach school on time. So, I thought that we should walk. If the bike is not in good condition, then it doesn't matter. So, I thought in my heart that it will take a lot of time. I won't be able to reach school on time. But as I kept walking, my steps kept moving forward. I reached my school duty on time. I was very happy. But I thought that if I had stopped walking, if I had become hopeless, I would have become disappointed. Maybe I wouldn't have been able to reach school on time. I did not lose hope, I kept hoping and I kept moving forward and one day when I reached home school, I will tell you that if you do not have resources, you do not have resources, then leave the resources that are limited and keep moving forward with the resources that you have. Success will be your destiny and one day you will stand successful. So this is the purpose of my article today, that I tell you all that these small steps that we take towards our destination open the golden chapter of our success. So my friends, I hope you liked my article today. Thank you all very much for listening to me and reading my article.
میں اج اخر میں اپ کو ایک واقعہ سنانا چاہتا ہوں وہ واقعہ اج ہی کا واقعہ ہے جب میں گھر سے نکلا اج تو میں بائیک سائیکل پر جا رہا تھا لیکن میں چار سے پانچ کلومیٹر روزانہ میرا معمول ہے کہ میں چہل قدمی کرتا ہوں تو اس طرح جب میں چہل قدمی کرتے ہوئے چلا جا رہا تھا تو میں نے سوچا کہ اب میں سائیکل چلاؤں لیکن جب میں نے سائیکل کو دیکھا تو اس کے ٹیوب میں ہوا نہیں تھی اس کے ٹائروں میں ہوا بالکل ختم ہو چکی تھی اگلے ٹائر میں بھی اور پچھلے ٹائر میں بھی اور یہ تقریبا نو سے 10 کلومیٹر کا راستہ تھا ا اور میں نے سکول بھی وقت پر پہنچنا تھا تو میں نے سوچا کہ چہل قدمی کرتے کرتے چلتے ہیں سائیکل اگر ٹھیک نہیں ہے تو کوئی بات نہیں ہے تو میں نے دل میں سوچا کہ بہت زیادہ وقت لگ جائے گا میں سکول وقت پر نہیں پہنچ سکوں گا لیکن جب میں چلتا رہا میرے قدم اگے بڑھتے رہے تو میں بالکل ہی وقت پر اپنے سکول ڈیوٹی پر پہنچ گیا اور میں بہت خوش ہوا لیکن میں نے سوچا کہ اگر میں چلنا چھوڑ دیتا اگر میں نا امید ہو جاتا مایوس ہو جاتا تو شاید میں وقت پر سکول نہیں پہنچ سکتا تھا لیکن میں نا امید نہیں ہوا میں نے امید قائم رکھی اور میں چلتا رہا قدم اگے بڑھاتا رہا اور ایک وقت ایا کہ میں گھر سکول پہنچ گیا تو میں اپ سے کہوں گا اپ کے پاس اگر ریسورسز نہیں ہیں وسائل نہیں ہیں تو اپ وسائل کو چھوڑیں جو مخصوص محدود اپ کے پاس وسائل ہیں ان کے ساتھ اگے بڑھتے رہیں کامیابی اپ کا مقدر ہوگی اور ایک دن اپ کامیاب کھڑے ہوں گے تو میری اج کے ارٹیکل کا یہی مقصد ہے کہ میں اپ سب کو بتاؤں کہ یہ ہمارے چھوٹے چھوٹے قدم جو ہم اپنی منزل کی طرف لے کر بڑھتے ہیں وہی ہماری کامیابی کا سنہری باب کھولتے ہیں تو میرے دوستو امید ہے اپ کو میرا اج کا ارٹیکل پسند ایا ہوگا اپ سب کا بہت بہت شکریہ اپ نے میری بات کو سنا اور میرے ارٹیکل کو پڑھا
We should not only work hard, but work continuously so that we can achieve our target.
thank you so much for kind review